globalsalah

کیا اسلام میں عورتیں نماز پڑھا سکتی ہیں

author-avatar

Sheikh Abdur Rehman

August 01, 2025 08:13 am

علماء کے درمیان عمومی اتفاق

 

روایتی اسلامی فقہ میں، مخلوط صنفی اجتماعی نمازوں کی امامت عام طور پر مردوں کے لیے مخصوص ہے۔ اکثر علماء اس بات پر متفق ہیں کہ عورتیں دوسری عورتوں کی نماز کی امامت کر سکتی ہیں لیکن مردوں کی امامت نہیں کرنی چاہیے۔ یہ اجماع نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے کی احادیث اور عمل کی تشریحات پر مبنی ہے۔

 

خواتین کی نماز کی امامت کی تاریخی مثالیں

 

اگرچہ شاذ و نادر ہی، ابتدائی اسلامی تاریخ میں ایسی مثالیں موجود ہیں جہاں خواتین نے نماز کی امامت کی – خاص طور پر صرف خواتین کے اجتماعات میں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک صحابی ام ورقہ کو مبینہ طور پر اپنے گھر والوں کی نماز پڑھانے کے لیے مقرر کیا گیا تھا۔ تاہم، یہ ایک عام اصول کے بجائے ایک مخصوص اور منفرد معاملہ رہتا ہے۔

 

عصری مباحث اور ترقی پسند خیالات

 

جدید علماء اور مسلم کمیونٹی اس موضوع پر بحث کر رہے ہیں، خاص طور پر مغربی ممالک میں۔ کچھ لوگ دلیل دیتے ہیں کہ دوبارہ تشریح کی گنجائش ہے، خاص طور پر جب بات نجی یا تعلیمی ترتیبات کی ہو۔ یہ آراء متنازعہ رہتی ہیں اور اکثر روایتی علماء کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

 

خواتین کے لیے نماز کی روحانی قدر کو سمجھنا

 

امامت ہو یا نہ ہو، اسلام میں خواتین کے لیے نماز کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ اسلام خواتین کی روحانی صلاحیتوں کا احترام کرتا ہے، اور ان کی نماز بھی اتنی ہی جائز اور ثواب والی ہے۔ بہت سے اسکالرز کا مشورہ ہے کہ نماز کے دوران خشوع (عاجزی اور موجودگی) پر توجہ مرکوز ہونی چاہیے نہ کہ اس کی رہنمائی میں کوئی کردار ادا کرتا ہے۔

Tags:

اسلام میں خواتیناسلامی فقہنماز کی قیادت

Frequently Asked Questions

author-avatar

Author: Sheikh Abdur Rehman

blog.authordesc

Share on FacebookShare on LinkedInShare on TwitterShare on Pinterest